نمازِ جمعہ ، باجماعت نماز اور دیگر اجتماعات روک دیے جائیں، مجلس وحدت مسلمین
مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) سندھ کے رہنما علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کیخلاف احتیاطی تدبیر کے طور پر نمازِ جمعہ ، باجماعت نماز اور دیگر مذہبی و سماجی اجتماعات روک دیے جائیں۔
رہنما ایم ڈبلیو ایم علامہ باقر عباس زیدی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فتویٰ مراجع و فقہائے امامیہ کے مطابق نمازجمعہ، با جماعت نماز اور دیگر اجتماعات روک دیے جائیں۔ان کا کہنا تھا ایم ڈبلیو ایم کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے میدان عمل میں موجود ہے، مجلس ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل قائم کردیا ہے جس نے کراچی اور سندھ بھر میں اپنی رضاکارانہ سرگرمیاں شروع کردی ہیں جبکہ آگاہی مہم اور بلا تفریق کراچی کے عوام میں راشن کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مشکل گھڑی میں حکومت کے شانہ بشانہ خدمات سرانجام دیں ہیں، کورونا وائرس جیسی وبا پر قابو پانے کے لیے اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ ناقابل تلافی نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نانہوں نے سکھر قرنطینہ سے کراچی ودیگر شہروں میں گھروں کو لوٹنے والے زائرین اور بہترین انتظامات کرنے پر ایم ڈبلیو ایم کے رضاکاران کو مباکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسافروں نے طویل زحمت کا سامنا کیا اور مشکل وقت گزارا ہے قرنطینہ کے عمل سے گزرنے والے زائرین 22 کروڑ پاکستانیوں کی جان کے تحفظ کے ضامن بنے ہیں۔
خیال رہے کہ آج صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے علمائے کرام پر زور دیا ہے کہ وہ مصر کی جامعہ الازہر کے فتوے کی روشنی میں اپنا کردار ادا کریں اور لوگوں کو درس دیں کہ وہ گھروں میں نماز ادا کریں۔
اسلام آباد میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیرصدارت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے ویڈیو کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں صوبوں کے گورنر اور مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
تبلیغی جماعت کا رائے ونڈ اجتماع منسوخ
دوسری جانب کورونا کے پیش نظر تبلیغی جماعت کا رائے ونڈ اجتماع بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور کئی مسلمان ممالک بشمول سعودی عرب، ترکی، ایران اور متحدہ عرب امارات مساجد میں نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کرچکے ہیں ۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 1131 تک جا پہنچی ہے جب کہ 8 افراد وائرس سے جاں بحق ہوچکے ہیںے کہا کہ اس مرض کے ممکنہ پھیلاؤ کی روک تھام صرف حکومتی ذمہ داری نہیں بلکہ ہر شہری پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ اپنی استطاعت و اہلیت کے مطابق اپنے حصے کی ذمہ داری ادا کرے۔
Post a Comment
0 Comments