امریکی سائنسدان نے کورونا وائرس کے سیزنل وائرس بننے کا خدشہ ظاہر کیا ہے جس کی وجہ سے وائرس کے ہر سال پھوٹنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
امریکی نیشنل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ میں انفیکشن ڈیزیز پر ریسرچ کی سربراہی کرنےوالے سائنسدان اینتھونی فوکی نے ایک بریفنگ میں کہا کہ کورونا وائرس کے سیزنل فلو یعنی ہر سال حملہ کرنے کے بہت مضبوط امکانات ہیں۔
امریکی سائنسدان نے وائرس سے مؤثر علاج اور فوری طور پر اس کی ویکسین کی ایجاد پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ وائرس کرہ ارض کے جنوب سے پھیلنا شروع ہوا جہاں اس وقت بھی موسم سرم جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم شروع سے اب تک دیکھ رہے ہیں کہ جنوبی افریقا اور جنوبی کرہ ارض کے ممالک جیسے ہی اپنے سردیوں کے سیزن میں داخل ہوتے ہیں تو ہمارے پاس وائرس کے کیسز سامنے آرہے ہیں، اور اگر یہ وبا خطرناک طریقے پھیلی تو لا علاج ہوجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے کہ ہم اس وبا کا سامنا دوسری مرتبہ بھی کریں گے۔
امریکی سائنسدان نے کہا کہ ہمیں مکمل طور پر یہ زور دینے کی ضرورت ہےکہ ہم ویکسین تیار کرنے کے لیے کیا کررہے ہیں، ویکسین کی فوری ٹیسٹنگ اور اسے آزمانےکے لیے فوری تیار ہونے پر ہی آئندہ سیزن میں ہمارے پاس یہ ویکسین دستیاب ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت دو ویکسین ٹرائل کے لیے انسانی جسم میں داخل کی گئی ہیں جن میں سے ایک امریکا اور دوسری چین میں ہے جس کی آزمائش مکمل ہونے میں تقریباً سال کا عرصہ لگ سکتا ہے، اس کے علاوہ علاج پر بھی تحقیق کی جارہی ہے جب کہ کچھ نئی اور دیگر ڈرگز کو دوبارہ تجویز کیا گیا ہے جن میں انسداد ملیریا کی ڈرگز کلوروکوئن اور ہائیڈروایکسی کلوروکوئن بھی شامل ہیں۔
اینتھونی فوکی نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ ہم اس وبا کو کم کرنے میں کامیاب ہوں گے لیکن ہمیں حقیقی طور پر اس کے ایک اور سیزن کے لیے تیار ہونے کی ضرورت ہے۔