کورونا سے بچاو کے لیے ہر ملک میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ متعدد ممالک نے اپنی فضائی و زمینی سرحدیں مکمل طور پر بند کردی ہیں جبکہ احتیاط کے پیش نظر عوامی اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے تحت بیرون مملکت سے  آنے والوں پر عارضی پابندی عائد کی جا چکی ہے تاکہ ’کورونا‘ پر قابو پانے کے اقدامات کو مزید موثر کیا جا سکے۔
اس صورتحال میں سعودی عرب میں مقیم اور واپس آنے کے انتظار میں افراد معلومات تک رسائی کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ صورتحال کے بارے میں اپ ڈیٹ رہ سکیں۔ 
ان میں سے تنویر احمد  دریافت کرتے ہیں کہ سعودی عرب کے لیے فلائٹس کب دوبارہ کھولی جائیں گی؟
جواب: کورونا کے جس وبائی مرض نے اس وقت دنیا کے بیشترممالک کواپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اس سے بچاؤ اور حفاظت کے لیے تمام متاثرہ ممالک نے پروازوں پر پابندی عائد کی ہے۔
حالات کب تک نارمل ہوں گے اس بارے ابھی حتمی بات نہیں کی جا سکتی۔ 
سعودی وزارت داخلہ کے سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب جاری کردہ بیان کے مطابق سعودی عرب کے لیے تمام بین الاقوامی پروازایں تا اطلاع ثانی معطل رہیں گی۔ داخلی پروازوں کی معطلی  بھی تااطلاع ثانی رہے گی۔ ہنگامی حالات میں پروازیں اس پابندی سے مستثنی ہوں گی۔
قبل ازیں فضائی کمپنیوں کی جانب سے یکم اپریل کی تاریخ دی گئی تھی لیکن ابھی تک اس حوالے سے یقینی بات نہیں کی جا رہی جوں ہی فضائی سروس کی بحالی کی اطلاع آئے گی اسے شائع کر دیا جائے گا۔
ابی شاہ نے سوال کیا کہ کرفیوکے دوران پیدل نکل سکتے ہیں ، دکان وغیرہ سے سامان لینے کے لیے؟
جواب: کرفیو کا مقصد گھروں میں پابند ہونا ہے اگر باہر نکلنے کی اجازت ہوتی تو کرفیو نہیں ہوتا۔ جہاں تک سامان وغیرہ لینے کی بات ہے تو اس وقت سامان لیں جب کرفیو نہیں ہوتا۔